مسلمان قاضی کا بے لاگ عدل
محمد بن ابوعامر المصور حکومت اندلس کے قاضی تھے ایک بار ان کے چھوٹے بیٹے نے حاکم شہر کا بیٹا ہونے کے غرور مےں سرشار ہوکر ایک غریب بچے کو (جو ایک یہودی کا بچہ تھا) مارا وہ فریاد لے کر محمد بن ابوعامر کے پاس آیا، قاضی نے فوراً اپنے بیٹے کو اپنے دربار مےں طلب کیا اور فریادی کو حکم دیا کہ اس کے پیٹ پر اتنے ہی زور سے بیدکی چوٹ لگا کر حکم کی تعمیل کرو، چنانچہ حکم کی تعمیل ہوئی، وہ نازوں پلا بچہ بھلا اس کی مار کی تاب کہاں لاتا؟ چنانچہ اس کا پیٹ پھٹ گیا اور اس نے وہیں عدالت مےں جان دے دی۔ لوگوں نے یہ صورتحال دیکھی تو کانپ گئے، ظالم تو اپنی جگہ لرز اٹھے اور قسم کھائی کہ آئندہ ظلم نہیں کریں گے۔ قاضی محمد بن ابوعامر المصور گھر آئے اور بچے کی لاش سے لپٹ کر خوب روئے اور اللہ تعالیٰ سے التجا کی کہ وہ اس قصور کو معاف کرے۔
No comments:
Post a Comment