مالی
Mali
آزادی، 22ستمبر 1960ئ۔ سرکاری نام، جمہوریہ مالی۔ سرکاری زبان، فرانسیسی۔ طرز حکومت، نیم صدارتی جمہوریہ۔ کرنسی، ویسٹ افریقن سی ایف اے فرانک۔ فی کس آمدن 1126ڈالر۔ کل رقبہ، 1240192مربع کلومیٹر۔ دارالحکومت، بماکو۔ اہم شہر، موپتی، گیز، سیگو، ٹمبکٹو۔ آبادی، 11995402 (تخمینہ جولائی 2007ئ)
محل وقوع
مالی براعظم افریقہ مےں واقع ہے۔ یہ سب سے بڑا افریقی اسلامی ملک ہے اور افریقہ کے مغرب مےں واقع ہے۔ اس کے مغرب مےں موریطانیہ، سینی گال، جنوب مےں گنی، کوت دیوور اور برکینا فاسو، مشرق مےں نائیجر اور شمال مےںالجزائر واقع ہےں۔ ملک کی سطح مرتفاعی ہے۔ یہاں موسم گرمیوں مےں سخت گرم ہوتا ہے۔ جولائی اور اگست بارشوں کے مہینے ہےں۔
لوگ
90فی صد لوگ مسلمان ہےں جن مےں 50فی صد 15سال سے کم افراد ہےں۔ سیاہ نسل اور سفید نسل کے لوگ اکٹھے ہےں۔ نسلی اعتبار سے بمبارا، میلینک اور سرکولی 50فی صد اور پیول 17فی صد، وولٹک 12فی صد، سنگھائی 6فی صد، توارک اور مور 5فی صد ہےں۔ فی مربع میل مےں 17افراد رہتے ہےں۔ شرح خواندگی 25فی صد ہے۔ مردوں کی اوسط عمر 45سال اور عورتوں کی 47سال ہے۔ 4215افراد کے لئے ہسپتال کا ایک بستر اور 283افراد کے لئے ایک ڈاکٹر میسر ہے۔
وسائل
72فی صد لوگ زراعت سے وابستہ ہےں۔ 2فی صد رقبہ پر کاشت ہے۔ چاول، مکئی، کپاس، آلو، گندم، جوار، مونگ پھلی اورباجرہ قابل ذکر اجناس ہےں۔ بڑے پیمانے پر ماہی گیری اور مویشی پالنے کا کام ہوتا ہے۔
ملک کی اہم معدنیات مےں سونا، نمک، باکسائٹ، یورنیم، لوہا، تانبا، مینگانیز اور فاسفیٹ شامل ہےں۔ محدود پیمانے پر صنعتیں ہےں۔ 12فی صد لوگ اس کام سے وابستہ ہےں۔ کپڑا۔ سگریٹ، دیا سلائیاں، کمبل، ٹافیاں، غذاﺅں کو ڈبہ بند کرنا، ماہی گیری، چینی، اور چمڑے کی مصنوعات شامل ہےں۔ ریلوے لائن 401میل لمبی ہے۔ ہزاروں میل لمبی سڑکیں ہےں اور ملک کی اپنی ایئر لائن بھی ہے۔
اہم درآمدات مےں چینی اور اشیائے خوردنی، موٹر گاڑیاں، مشینری اور پٹرولیم پروڈکٹس شامل ہےں جبکہ برآمدات مےں مونگ پھلی، خشک پھلی، مویشیوں کی کھالیں، مویشی اور کپاس کے نام گنوائے جا سکتے ہےں۔
تاریخ
یہ ملک صدیوں سے اسلامی تہذیب و تمدن کا گہوارہ چلا آتا ہے۔ ٹمبکٹو اس ملک مےں اہم حیثیت رکھتا ہے اور اسلامی تاریخ مےں بھی۔ 1828ءمےں یہاں فرانس نے قبضہ کر لیا اور علاقہ فرانسیسی سوڈان کہلانے لگا۔ 1946ءمےں یہاں کے لوگوں کو محدود خودمختاری مل گئی۔ 28نومبر 1958ءکے ریفرنڈم کے نتیجے مےں اس ملک اور سینی گال مےں یونین قائم ہوئی۔ 20اگست 1960ءکو علیحدگی ہوگئی۔
22ستمبر 1960ءکو فرانسیسی سوڈان کو مالی کا نام دے کر آزاد کر دیا گیا۔ مووبیوکتیا اس کے پہلے صدر بنے۔ 8جون 1963ءکو فرانس کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی معاہدے ہوئے۔ مالی اور سینی گال کے درمیان بھی تجارت اور آمد و رفت کے معاہدے ہوئے۔ 19نومبر 1968ءکو فوجی حکومت کی صورت مےں لیفٹیننٹ جنرل موسیٰ طراورے زنام نے اقتدار سنبھالا۔ 1974ءکے آئین مےں صدر کے عہدے کی میعاد پانچ سال مقرر ہوئی اور اسمبلی چار سال کے لئے منتخب ہونا قرار پایا۔ 1969ءمےں شدید قحط سالی نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔ 1972ءتک ایک لاکھ افراد مارے گئے اور سات لاکھ افراد ہجرت کر گئے۔ 1977ءمےں ملک مےں ہنگامی حالت کا خاتمہ ہوا۔ 1980-81ءمےں برکینافاسو کے ساتھ سرحدی جھڑپیں ہوئیں۔ 26مارچ 1991ءکو صدر موسیٰ طراورے کے اقتدار کا سورج ڈوب گیا۔ کرنل احمد وتو مناتی برسر اقتدار آئے مگر وہ بھی زیادہ دیر حکومت نہ کر سکے۔ 1992ءمےں عمر کنارے ملک کے صدر بن گئے۔ اس دوران 1991ءمےں 29مارچ کو فوجی جنتا کی جانب سے سرکاری ہینڈ آﺅٹ جاری کیا گیا کہ ملک مےں نو ماہ کے اندر انتخابات ہوں گے۔ 12اپریل کے روز مسٹر سواناسا کو وزیراعظم بنایا گیا۔
مئی 1997ءمےں دوسرے کثیر جماعتی انتخابات ہوئے جن مےں صدر عمر کونرے دوسری بار مالی کے صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے مالی کی بحران مےں مبتلا معیشت کو بڑے تدبر سے سنبھالا دیا اور بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔ ان کی باشعور پالیسیوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ مالی کپاس پیدا کرنے والا دوسرا بڑا افریقی ملک بن گیا۔ عمرکونرے اپنی مدت پوری کرنے کے بعد بہ مطابق آئین سبکدوش ہوگئے۔
جون 2002ءکے انتخابات مےں احمد وطومانی طورے صدر منتخب ہوئے۔ انہی کی کوششوں سے 1991ءمےں وہ بغاوت رونما ہوئی تھی جس نے مالی کو فوجی حکمرانی سے نجات دلوائی۔
No comments:
Post a Comment