کیمرون
Cameroon
محل وقوع
کیمرون براعظم افریقہ مےں واقع ہے۔ اس کے شمال مےں جھیل چاڈ، مشرق مےں چاڈ اور جمہوریہ وسطی افریقہ، جنوب مےں کانگو، گیبون اور استوائی گنی، مغرب مےں خلیج گنی اور مغرب اورشمال مےں نائیجریا واقع ہےں۔ ملک کی سطح مرتفاعی ہے۔ جنوب مےں بہت ساحلی میدان ہے جن مےں جنگلات کی کثرت ہے۔ بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ کیمرون ہے جو سطح سمندر سے 13350فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ ساحلی علاقوں کی آب و ہوا گرم اور اندرونی علاقوں کی سرد اور خشک ہے۔ ساحلی علاقوں مےں بارش بھی ہوتی ہے۔
لوگ
یہاں کے لوگوں کا تعلق دو سو سے زیادہ مختلف قبائل ہے جن مےں 30فیصد بملیکی اور 7فی صد فولانی ہےں۔ فی مربع میل مےں 63افراد بستے ہےں۔ یہاں مسلمانوں کی آبادی اگرچہ 20فیصد ہے مگر چونکہ ملک کی زیادہ تر آبادی لامذہبیت پر عمل پیرا ہے، اس لئے سیاسی اعتبار سے مسلمانوں کو اولیت حاصل ہے۔ 65فی صد لوگ خواندہ ہےں۔ مرد کی اوسط عمر 49سال اور عورت کی 53سال ہے۔
وسائل
74فی صد لوگ زراعت سے وابستہ ہےں مگر بدقسمتی سے صرف 14فی صد رقبہ قابل کاشت ہے۔ یہاں کا کوکو اور کیلے عالمی شہرت رکھتے ہےں۔ ان کے علاوہ کافی، چاول، کپاس، ربڑ، مونگ پھلی، چائے، چمڑا، تیل نکالنے والے بیج اور پام آئل اہم زرعی پیداواریں ہےں۔ لوگ ماہی گیری اور شجرکاری سے بھی وابستہ ہےں۔ یہاں کی سب سے بڑی معدنی دولت ایلومنیم ہے۔ باکسائیٹ، سونے اور خام تیل کے ذخائر کے علاوہ قدرتی گیس کے وسیع ذخائر ہےں۔
صنعتی لحاظ سے ابھی یہ ملک راستے مےں ہے۔ غذاﺅں کو ڈبہ بند کرنا، لکڑی کی مصنوعات، المونیم، پٹرول، پٹ سن کے تھیلے، صابن اور مشروبات کی صنعتیں ترقی کر رہی ہےں۔ 11فی صد لوگ صنعت سے وابستہ ہےں۔ ڈوآلا مشہور بندرگاہ ہے۔ ہوائی اڈہ اور ایئر لائن بھی ہے۔
اہم درآمدات مےں کتابیں اور ٹرانسپورٹ کے آلات، ادویات، لوہا، جوتے، اسٹیل، ٹائر، سیمنٹ، کاغذ، گارمنٹس، کٹنگ ٹولز اور مشینری شامل ہےں۔ اہم برآمدات مےں ایلومنیم خام پٹرولیم، کوکا، سوتی دھاگہ، کھجور کا تیل، کیلا، لکڑی اور ربڑ کو شمار کیا جاسکتا ہے۔
تاریخ
جب شمالی افریقہ کے ملکوں نے اسلام قبول کیا اور بربر قبائل کٹر مسلمان ہوگئے تو یہ پیغام توحید بلادالسودان (سیاہ ممالک) یعنی صحرائے اعظم کے جنوب مےں بھی کاررواں اور درکاررواں لے جانے لگے، اور یوں اسلام کی روشنی صحرائے اعظم کے جنوب مےں حبشی قبائل مےں بھی پھیلنے لگی۔ جب شمال مےں مرابطین نے زور پکڑا تو انہوں نے صرف سیاسی اقتدار ہی قائم نہیں کیا بلکہ جنوب مےں اشاعت اسلام کے لئے مبلغین بھی بھیجے۔
مرابطین کے بعد بربریوں کے خاندان موحدین کا دور شروع ہوا۔ موحدین شمالی افریقہ اور ہسپانیہ مےں مور تہذیب کے علمبردار تھے۔ یہ بنیادی طور پر ایک مذہبی تحریک تھی۔ موحدین کے عہد حکومت مےں اسلام جنوب افریقہ مےں تیزی سے پھیلا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ صحرائے اعظم کے جنوب مےں چھوٹی چھوٹی اسلامی مملکتیں وجود مےں آنے لگیں جن مےں کیمرون مےں شامل ہے۔
کیمرون کا شمالی علاقہ صدیوں سے مسلمانوں کی آماجگاہ چلا آرہا ہے۔ جنوب مےں کافر، دہریئے اور لامذہیب قبائل رہتے تھے جن کے لئے یہاں یورپ نے عیسائی مبلغ بھیجے۔ نیز تجارتی اور کاروباری تعلقات بڑھائے اور یوں جنوب مےں عیسائیت نے زور پکڑا۔ شمال کے مسلمانوں اور جنوب کے عیسائیوں کے مابین مستقل عداوت رہتی ہے۔
15ویں صدی مےں پرتگالی آئے۔ 1884ءمےں جرمنی نے اس پر قبضہ کر لیا۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد یہ ملک جرمنوںکے ہاتھ سے نکل کر فرانس کے قبضہ مےں چلا گیا۔ اتحاد نامی سیاسی تحریک کے زیر سایہ اس ملک مےں آزادی کی تحریک چلی جس کے نتیجے مےں یکم جنوری 1960ءمےں ریفرنڈم کے بعد یہ ملک برطانیہ سے بھی آزاد ہوگیا۔ 1982ءمےں پال بیا ملک کے صدر بنے اور اب تک اس عہدے پر وہی فائز ہےں۔
No comments:
Post a Comment