Ad

Ad

Tuesday, 7 August 2012

جبوتی Djibouti


جبوتی
Djibouti
محل وقوع
جبوتی براعظم افریقہ کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔ اس کے مشرق مےں خلیج عدن، جنوب مشرق مےں صومالیہ اور جنوب مغرب مےں ایتھوپیا واقع ہے۔
لوگ
جبوتی کے 94فی صد لوگ مسلمان ہےں۔ کل آبادی کا 47فی صد صومالی، 37فیصد افار اور 8فیصد یورپی ہے۔ یہاں کے لوگ بہت پسماندہ ہےں۔ شرح خواندگی 20فی صد ہے جبکہ حکومتی دعویٰ 48فیصد کا ہے۔
یہاں کے لوگ اتنے زیادہ صحت مند نہیں۔ 45سال مرد اور 49سال عورت کی اوسط عمر ہے۔ آباد مےں ہر سال 2.6فی صد اضافہ ہو رہا ہے۔ نوزائیدہ بچوں مےں شرح اموات 1000 مےں 121ہے۔ تاہم صحت اور تعیلم کے لئے حکومت خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔
وسائل
ملک کی زیادہ آبادی کا پیشہ گلہ بانی ہے۔ کھجوریں اہم پیداوار ہے۔ صرف ایک فیصد رقبے پر کاشت ہوتی ہے۔ معدنیات مےں صرف نمک شامل ہے۔ صنعتی اعتبار سے بھی یہ ملک بہت پسماندہ ہے۔ بوتل سازی، چمڑا سازی، دستی مصنوعات تیار کی جاتی ہےں۔ بندرگاہیں اس ملک کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہےں۔ جبوتی سب سے بڑی بندرگاہ ہے۔
اہم درآمدات مےں مشینری، خوراک اور اشیائے صرف شامل ہےں جبکہ برآمدات مےں کھالوں اور کافی کو اہمیت حاصل ہے۔
تاریخ
تیسری صدی ق م مےں عبل (ABEL) نامی قبیلہ سب سے پہلے یہاں آباد ہوا۔ 
اس کے بعد صومالیہ کے کچھ قبائل یہاں آباد ہوئے۔ 825ءمےں اسلام یہاں پہنچا۔ 1900ءمےں فرانس نے یہاں قبضہ کر لیا۔ 7جون 1917ءکو 486میل ریلوے لائن بنائی گئی جس کے ذریعہ ایتھوپیا کے صدر مقام عدیس ابابا سے رابطہ قائم ہوا۔ 1936ءمےں اطالوی فوجیوں نے ایتھوپیا پر قبضہ کیا تو اس جگہ کی اہمیت اور بڑھ گئی۔ 1943ءمےں دوسری جنگ عظیم مےں اٹلی کو شکست ہوئی۔ اس کے بعد یہ ملک فرانس کے زیر تسلط آگیا۔ 1967ءمےں یہاں رائے شماری ہوئی جس کے نتیجے مےں فرانس کی حکومت کو عوام نے قبول کیا۔ 1977ءمےں ریفرنڈم ہوا جس مےں 98فیصد لوگوں نے آزادی کے حق مےں ووٹ دیئے۔ چنانچہ فرانس نے 27جون 1977ءکو افاس اور ایپاس کو متحد کر کے جمہوریہ جبوتی کے نام سے اسے تسلیم کر لیا۔ حسن گولڈایپی ڈان پہلے صدر منتخب ہوئے۔ 1981ءمےں دوبارہ صدر بنے۔ 1987ءاور 1992ءکے انتخابات مےں حکمران جماعت واضح اکثریت سے جیت کر اقتدار مےں ہی رہی۔
4ستمبر 1992ءکے روز نئے آئین سے متعلق ریفرنڈم کرایا گیا جس مےں کثیر جماعتی سیاسی نظام کے متعلق عوامی رائے طلب کی گئی تھی۔ عوام نے اس کے حق مےں بھاری اکثریت سے ووٹ دیئے۔
آزادی کے بعد سے صدر چلے آ رہے حسن گولڈ آخرکار 1999ءمےں مستعفی ہوگئے۔ ان کی جگہ اسماعیل عمر کو صدر منتخب کیا گیا۔ 2000ءمےں حکومت جبوتی اور افارقبائل کے درمےان معاہدہ ¿ امن ہوا اور اس طرح ملک مےں جاری خانہ جنگی کا خاتمہ ہوگیا۔
2002ءمےں امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف مہم کا آغاز کیا تو جبوتی امریکی افواج کے لئے اہم اڈے کے روپ مےں سامنے آیا۔ 8اپریل 2005ءکے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات مےں اسماعیل عمر کو چھ سال کی مدت کے لئے دوبارہ منتخب کر لیا گیا۔ حزب اختلاف نے ایک مرتبہ پھر ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔ اس وقت اختیارات صومالی صدر اور افار وزیراعظم کے درمیان منقسم ہےں۔ کابینہ کی اہم نشستیں بھی انہی دو گروہوں کے درمیان بٹی ہوئی ہےں تاہم گورنمنٹ، سول سروسز اور حکومتی جماعت مےں صومالی عسیٰ گروہ کو امتیاز حاصل ہے اور چونکہ ملکی سطح پر غیر سرکاری ملازمتیں دستیاب نہیں، اس لئے افاراس حوالے سے احساس محرومی کے شکار نظر آتے ہےں۔
مارچ 2006ءمےں جبوتی مےں پہلی مرتبہ علاقائی انتخابات کا انعقاد ہوا اور اختیارات کی منصفانہ تقسیم کی پالیسی پر عملدرآمد شروع کیا گیا۔ حزب اختلاف نے ان انتخابات مےں شرکت کے لئے چند شرائط رکھی تھیں جو حکومت نے منظور نہ کیں لہٰذا انہوں نے ایک بار پھر انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا۔

No comments:

Post a Comment