Ad

Ad

Tuesday, 28 August 2012

Guinea History


گنی
Guinea
محل وقوع
گنی براعظم جنوبی افریقہ کا ملک ہے۔ اس کے شمال مےں گنی بساﺅ، سینی گال اور مالی، مشرق مےں کوت دیوور اور جنوب مےں لائبیریا واقع ہےں۔ اس کے مغرب مےں بحر اوقیانوس ہے۔ اس کی آب و ہوا گرم مرطوب ہے۔ ساحل پر گرمی اور رطوبت ہوتی ہے جبکہ اندرونی علاقوں مےں آب و ہوا معتدل ہے۔
لوگ
یہاں کے 85فی صد لوگ مسلمان ہےں۔ 10فی صد عیسائی اور 5فی صد دیگر مذاہب سے تعلق رکھتے ہےں۔ یہاں کے 26فی صد لوگ شہروں مےں رہتے ہےں جو فولانی، میلنک اور سوسیس نسلوں سے تعلق رکھتے ہےں۔ 8سال کے بچے کے لئے تعلیم حاصل کرنا لازمی ہے۔ 36فی صد بچے پرائمری اور 15فی صد ہائی سکول مےں پڑھتے ہےں۔ یہاں کی عورتوں کی اوسط عمر 45سال اور مردوں کی 41سال ہے۔ سالانہ شرح اضافہ 2.5فی صدہے۔ 9732افراد کے لئے ہسپتال مےں ایک ڈاکٹر ہے۔ اطفال مےں شرح اموات 144فی ہزار ہے۔
وسائل
گنی زرعی ملک ہے۔ چاول، پام ناریل، مالٹا، کافی اور شہد اہم زرعی اجناس ہےں۔ یہاں جانوروں کی کثرت ہے اور لوگ 82فیصد کسی نہ کسی طرح اس پیشے سے وابستہ ہےں۔ کل رقبہ کا 18فی صد حصہ زیر کاشت ہے۔ ماہی گیری بھی ہوتی ہے۔ وسیع حصہ جنگلات سے گھرا ہوا ہے۔ ملک مےں معدنیات کے ذخیرے موجود ہےں۔ باکسائیٹ، خام لوہا، ایلومنیم اور سونے کے ذخائر ہےں۔ ایلومنیم برآمدات کا 60فی صد فراہم کرتا ہے۔ دنیا کا 33فی صد باکسائیٹ یہ ملک پیدا کرتا ہے اور صنعتی لحاظ سے یہی چیز قابل ذکر ہے۔ باکسائیٹ کی صفائی قابل ذکر صنعت ہے۔ کناکری اہم بندرگاہ ہے۔ ملک کی ایئرسروس کا نام ”ایئر گنی“ ہے اور دارالحکومت مےں موجود ہوائی اڈہ بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے۔
اہم درآمدات مےں عمارتی سامان، مشروبات، صنعتی و مشینری آلات، پٹرولیم پروڈکٹس اور ادویات شامل ہےں جبکہ برآمدات مےں پھل، روغنی بیج، باکسائیٹ اور المونیم شامل ہےں۔
تاریخ
تیرہوں صدی مےں یہاں پرتگالی آئے، سولہویں صدی مےں فولانی قبائل یہاں حکمران رہے جو 1849ءتک حکمرانی کرتے رہے۔پھر یہ علاقہ فرانس کے زیر قبضہ آگیا اور 1958ءتک فرانس اس علاقے پر قابض رہا۔ 12اکتوبر 1958ءمےں گنی کے لوگوں نے طویل جدوجہد کے بعد عظیم رہنما سیکوطورے کی ولولہ انگیز قیادت مےں آزادی حاصل کی جو 1961ءسے 1983ءتک صدر رہے۔ 27مارچ 1984ءکو یہ عظیم رہنما انتقال کر گیا۔ ان کی جگہ کرنل لاسانا کونتے نے لی اور ملک مےں مارشل لاءلگا دیا۔ 
1992ءکونتے نے سویلین حکومت کی طرف پلٹنے کی خواہش کے تحت اقدامات کا آغاز کیا۔ 1993ءمےں صدر کے انتخاب کے لئے رائے شماری کرائی گئی اور 1995ءمےںپارلیمان کے انتخابات کرائے گئے۔ ان انتخابات مےں کونتے کی پارٹی نے 114مےں سے 71نشستیں حاصل کیں۔ اقتدار پر کونتے کی گرفت مضبوط رہی۔
2001ءمےں کونتے نے اپنی مدت صدارت کو طول دینے کے لئے ایک ریفرنڈم کرایا اور کامیابی حاصل کی۔ 2003ءمےں ہونے والے انتخابات کے اپوزیشن کی طرف سے بائیکاٹ کے بعد، کونتے نے نئی مدت صدارت کا آغاز کیا۔ جنوری 2005ءمےںکونتے پر قاتلانہ حملہ ہوا مگر ان کی جان محفوظ رہی۔ 
لاساناکونتے کا انتقال 23دسمبر 2008ءکے روز ہوا جس کے فوراً بعد فوج نے حرکت مےں آکر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ 

No comments:

Post a Comment