Ad

Ad

Friday, 13 January 2012

Fashion and Cooking Tricks

فیشن ٹرینڈز آئے روز تبدیل ہوتے رہتے ہیں آج کل پاکستان میں انٹرنیشنل فیشن کا رجحان پایا جا رہا ہے ٹراﺅزرز کے ساتھ لائنز اور ڈاٹس والی قمیضیں اور ان پر خوبصورت بیلٹس باندھی جا رہی ہیں اور یہ بیلٹس کپڑے اور لیدر کی بنی ہوتی ہیں۔ کہیں کف اور چنٹ والی لمبی بازو بنائی جا رہی ہیں تو کہیں بیگی بازو بنائے جا رہے ہیں واضح رہے کہ بیگی بازو کی الگ سے کٹنگ نہیں کی جاتی بلکہ قمیض کی کٹنگ میں ہی بیگی بازو کاٹے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ آج کل سابقہ رواج کے بر عکس کالر والی قمیضیں سلوائی جارہی ہیں۔تین یا چار رنگوں کو مکس کر کے کپڑوں کی ڈیزائنگ کی جا رہی ہے جیسے پائپنگ کسی اور کلر کی ،کلیاں کسی اور رنگ کی اور قمیض کسی اور رنگ کی۔لمبی قمیضوں کے علاوہ فراک اور شلواروں کے مختلف انداز چل رہے ہیں جیسے دھوتی شلوار،پٹیالہ اور لونگی شلوارپہنی جا رہی ہیں۔آج کل شادیوں کا بھی سیزن ہے ان تقریبات میں زیب تن کئے جانے والے کپڑوں پر زیادہ کام نہیں کروایا جا رہا ہے ایک وقت تھا جب شادی بیاہ میں پہنے جانے والے کپڑوں پر ہیوی کام کروایا جاتا تھا لیکن اب کپڑوں پر ہیوی کام کا رجحان نہیں پایا جا رہا ہے ۔ تیز اور ہلکے رنگوں کے امتزاج سے ملبوسات کی تیاری کی جا رہی ہے۔فیشن میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیںاوریہ تبدیلیاں کوئی نئی بات نہیں ہیں ۔ جب بھی فیشن تبدیل ہوتا ہے تو کوئی نئی چیزمتعارف تو ہوتی نہیں ہے بلکہ پرانے فیشن کوہی چند برسوں کے بعددہرایا جاتا ہے۔ہم آج جو بھی فیشن کر رہے ہیں ان کو ہماری مائیں اور دادیاں کر چکی ہیں اسی لئے کہتے ہیں کہ ہربیس برس کے بعد فیشن اپنے آپ کو دہراتا ہے۔ اس کا اندازہ ہم پرانی فلموں سے بخوبی لگا سکتے ہیں اس وقت کی اداکاروں نے جو فیشن کیا ہم بھی اسی فیشن کو چند برسوں کے بعد دہراتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ایک وقت آیا کہ شارٹ شرٹس خواتین کی توجہ کا مرکز بن گئیں لیکن اب لمبی قمیض پہننے کا فیشن ایک دفعہ پھر خواتین میں بے حد مقبول ہو رہاہے حتی کہ لہنگوں کے ساتھ بھی لمبی چولی کے استعمال نے رواج پکڑ لیا ہے۔ اس کے علاوہ سپورٹس میں دلچسپی لینے والی لڑکیاں لمبی اور پر نٹڈ شرٹس ، بند گلے ، فل سلویز جبکہ طالب علم پولوشرٹس کے استعمال کو ترجیح دے رہے ہیں۔ لاہور کی کسی بھی مارکیٹ میں چلے جائیںوہاں پر اسی قسم کے فیشن کی بھرمار نظر آئے گی ۔ یہیںنہیں بلکہ مغربی ممالک میں بھی خواتین لمبی قمیضوں کا استعمال کر رہی ہیں ۔ اگردیکھا جائے تو لمبی قمیضوں کا فیشن ہر لحاط سے بہتر ہے کیونکہ کسی بھی قسم کی جسمامت رکھنے والی خواتین اس کا استعمال بخوبی کر سکتی ہیں۔شارٹس شرٹ کا فیشن موٹی جسمامت رکھنے والی لڑکیوں کے لئے حوصلہ بخش نہیں کیونکہ شارٹ قمیضوں میں ان کی شخصیت کی کشش کم ہو جاتی ہے ۔یہ بات تو طے ہے کہ ہر فیشن ہر لڑکی کو سوٹ نہیں کرتا ہے آپ کسی بھی فیشن ڈیزائنر کے پاس چلی جائیں وہ آپ کی جسمامت کو مد نظر رکھتے ہوئے موجودہ فیشن کواپنانے کامشورہ دیتی ہیں۔ اب حالات پہلے جیسے نہیں رہے ہیں وقت اور حالات یکسر تبدیل ہوگئے ہیں میڈیا کی وجہ سے فیشن کے معاملے میں خواتین پہلے سے کہیں زیادہ باشعورہو گئی ہیںان کو معلوم ہے کہ کس تقریب میں انہوں نے کس قسم کالباس زیب تن کرنا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ شارٹ قمیضوں کافیشن لمبے قد کی خواتین کےلئے زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ ان میں ان کی شخصیت زیادہ پر کشش لگتی ہے لیکن بھاری جسمامت کی خواتین کےلئے شارٹ شرٹس کے فیشن کو اپنانا اتنا آسان کام نہیں ہوتا بلکہ ان کو یہ فیشن اپنے انداز میں ڈھال کر کرنا پڑتا ہے تاہم یہ بہت اچھی بات ہے کہ فیشن کا انداز ایک بار پھر تبدیل ہوا ہے ۔ لمبی قمیضوں کا فیشن ایسا ہے جسے ہر طرح کی لڑکی اور خاتون باآسانی اپنا سکتی ہے۔ ڈیزائنرز کے پاس جانا اور ملبوسات تیار کروانا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کے بس کی بات نہیں کیونکہ ڈیزائنرز پوری توجہ کے ساتھ اور موجودہ فیشن کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر لباس کی تیار کر کے دیتی ہیں اس لئے ان کو اپنی محنت کا معاوضہ بھی اچھا اور منہ مانگا چاہیے ہوتا ہے۔ جو خواتین ڈیزائنرز کے پاس جا کر ملبوسات تیار کروانے کی استعداد نہیں رکھتی ہیں ان کو چاہیے کہ وہ فیشن میگزین دیکھیں انٹرنیٹ پر سرچ کریں دیکھیں کہ کونسا فیشن چل رہا ہے یوںآپ کو موجودہ فیشن کے حوالے سے بہت سی معلومات مل جاتی ہیں جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ آپ اگر سلائی کرنا جانتی ہیں تو پھر تو بہت ہی اچھی بات ہے آپ بازار سے من پسند کپڑا خرید کراس کو خود گھر بیٹھے تیار کر سکتی ہیں۔آپ کسی بھی کپڑے کو اپنی مرضی سے سجا بھی سکتی ہیں بازار میں اس وقت طرح طرح کی لیسیں اور سجاوٹ کے لحاظ سے مختلف چیزیں دستیاب ہیں ان کی مدد سے آپ کسی بھی کپڑے کو خوبصورت بنا سکتی ہیں ۔ایک وقت تھا جب مارکیٹ میں ہر ہفتے اور مہینے مخصوص فیشن میگزین آتے تھے لیکن اب مقابلے کا رجحان پہلے سے کہیںبڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے فیشن میگزین مارکیٹ میں آچکے ہیں ۔تاہم بہت کم فیشن میگزین ایسے ہیں جو واقع ہی میں اچھی اور معیاری معلومات فراہم کر رہے ہیں اس لئے ایسے فیشن میگزین خریدیں جو اچھی اور معیاری معلومات دے رہے ہیں۔مہنگائی نے ہر طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور اس کا اثر کسی حد تک ڈریس ڈیزائنرز کے کام بھی پڑا ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ جو خواتین ڈریس ڈیزائنرز سے کام کروانے کی عادی ہیں و ہ اپنے شوق کی تسکین کے لئے ہر حال میں اپنی ڈریس ڈیزائنر کے پاس جاتی ہیں جن لڑکیوں کا قد درراز ہے ان کو چاہیے کہ وہ لمبی قمیض کے ساتھ لمبے دوپٹے کا استعمال کریں اور جن کا قد چھوٹا ہے ان کو چاہیے کہ وہ لمبی قمیض کے ساتھ زیادہ لمبے دوپٹے کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ چیز ان کی شخصیت کی کشش کم کر دیتی ہے۔بدلتے فیشن کے حوالے سے خواتین کا کہنا ہے کہ میڈیا کی وجہ سے آئے روز فیشن کی دنیا میں تجربات ہوتے رہتے ہیں ایک وقت تھا جب لوگ تجربات کرنے سے گھبراتے تھے اور اب ہر چند مہینوں کے بعد فیشن کا تبدیل ہونا اس بات کی گواہی ہے کہ لوگ اب نئے سے نئے تجربات کرنے میںگھبراہٹ محسوس نہیں کرتے ہیں ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لمبی قمیضوں کے ساتھ کیپریز اور پینٹس کااستعمال کیا جائے تو لباس اور بھی دیدہ زیب دکھائی دیتا ہے۔خواتین جس قسم کا بھی لباس زیب تن کر لیں لیکن ان کی خوبصورتی شلوار قمیض میں ہی زیادہ نکھر کر سامنے آتی ہے پھر چاہے قمیض شارٹ ہو یا لمبی ۔خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شلوار قمیض پاکستان کا روایتی لباس ہے جس کا استعمال خواتین اور مردوں میں یکساں اہمیت کا حامل ہے اور شارٹ یا لمبی شرٹ فیشن کی ہی ایک کڑی ہے مغربی ممالک میں خواتین کا شلوار قمیض پہننا ہمارے لئے باعث فخر ہے۔شادی بیاہ جیسی تقریبات میں اب لڑکے بھی لمبے کرتے پہننے کو ترجیح دیتے ہیں یہ فیشن صرف ایک کلاس تک محدود نہیں ہے بلکہ تمام طبقوں میں اس فیشن کا اطلاق ہوتا ہے۔
فینسی بٹن اور لیسوں کا استعمال
آج کل بند گلے بنائے جا رہے ہیں جن پر فینسی بٹن لگائے جا رہے ہیں اور یہ فینسی بٹن آپ کو مارکیٹ میں ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہیں ملٹی شیڈ کے علاوہ کسی بھی رنگ میں آپ کو فینسی بٹن چاہیے تو کسی بھی لیس والی دوکان پر جائیں آپ کو وہاں ایک سے ایک بڑھ کر بٹن دکھائی دے گا۔اسی طرح سادہ کیا پرنٹڈ سوٹوں کو بھی لیسوں کے ساتھ سجایا جا رہا ہے، سادہ ،کام والی نیز ہر قسم کی لیس مارکیٹ میں دستیاب ہے آپ اگر اپنے سوٹ پر کام نہیں بھی کروانا چاہ رہیں تو خوبصورت لیس اور فینسی بٹنوں کے ساتھ اس پر خوبصورت سی ڈیزائننگ کر سکتی ہیں۔قمیضوں کی لمبائی بڑھانے کے لئے بھی لیسوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
گوٹا خواتین کی توجہ کا مرکز بننے لگا
گوٹے کا فیشن ایک مرتبہ پھر رواج پکڑ رہا ہے اس کی وجہ کپڑوں پر کام کروانے کے رجحان میں کمی آئی ہے آپ کسی بھی سادہ سوٹ پر گوٹا لگا کر اس کو فینسی بنا سکتی ہیںبس تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہوتی ہے آپ کم پیسوں میں بھی اچھا اور فیشن ٹرینڈ کے مطابق لباس تیار کر سکتی ہیں۔
ربن پائپنگ
سادے کیا پرنٹڈ سوٹوں پر بھی ربن اور پائپنگ کا فیشن بہت زیادہ مقبول ہو رہا ہے آج کل تو معمولی سی پائپنگ اور ربن کے ساتھ بھی سادہ سوٹ کوخوبصورت بنا لیا جاتا ہے مارکیٹ کا رخ کریں تو آپ کو ہر رنگ میں پائپنگ اور ربن ملے گا اور آپ اپنے سوٹ کواپنی پسند کے مطابق سجا سکتی ہیں۔اگر آپ سوٹ میں کسی رنگ کو نمایاں کرنا چاہ رہی ہیں تو پائپنگ اور ربن آسان ذریعہ ہے۔
فیشن وہ ہے جو آپکو سوٹ کرے
معروف ڈریس ڈیزائنر آصفہ نے کہا کہ فیشن وہ ہے جو آپ کو سوٹ کرے جس میں آپ کی شخصیت پر کشش لگے اور جو فیشن آپ کی شخصیت کی کشش کو کم کر دے وہ فیشن نہیں ہوتا۔ہر دس یا پندرہ برس کے بعد فیشن کے رجحانات تبدیل ہوتے ہیں پرانا فیشن واپس آتا ہے آج کل کے فیشن ٹرینڈ کی خاص بات یہ ہے کہ جس کا جو دل کرتا ہے وہ وہی پہن رہا ہے آپ کو خواتین لمبی اور چھوٹی دونوں طرح کی قیمیضوں میں نظر آئیں گی،کہیں ویسٹ کوٹ پہنی جا رہی ہیں تو کہیں لہنگا ،شرارہ ،غرارہ پہنا جا رہا ہے گہرے رنگوں کا استعمال کیا جا رہا ہے پیلا،نیلا پرپل اور بلیک رنگ بہت مقبول ہو رہا ہے۔ویسے بھی آج میڈیا کی وجہ سے گھر بیٹھی خواتین فیشن کے حوالے سے بہت زیادہ باشعور ہو چکی ہیںاس لئے کس بھی فیشن کو گھر بیٹھے فالو کرنا اتنا مشکل نہیں رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی نے کیا خوب بات کہی ہے کہ خوبصورت بال شخصیت کا آئینہ ہوتے ہیںچہرے پر میک اپ چاہے کتنی ہی محنت سے کیا گیا ہو اگر بال چہرے کی مناسبت سے نہ سنوارے جائیں تو ساری محنت بیکار ہوجاتی ہے لیکن بالوں کو سنوارنے کا لطف تبھی آتا ہے جب بال صحت مند،چمکدار اور خوبصورت ہوں۔ خوشنما اور لمبے بالوں کے حصول کے لئے مختلف قسم کے شیمپو،تیل کا استعمال کیا جاتا ہے مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلتا۔موسم کی تبدیلی بھی بالوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور سرد موسم میں تو بال روکھے پھیکے اور ٹوٹنے لگتے ہیں اور اس مسئلے کا سامنا ہر دوسری خاتون کو ہوتا ہے خواتین بالوں کو خوبصورت،صحت مند اور چمکدار بنانے کےلئے طرح طرح کی ٹوٹکے آزماتی ہوئی نظر آتی ہیں لیکن بالوں کا مسئلہ جوں کا توں رہتا ہے۔اگر آپ کے بال تیزی سے گر رہے ہوں اور سر میں خشکی بھی ہو تو چھ چائے کے چمچ گرم پانی میں دو چائے کے چمچ کا سمیٹک سرکہ ملا دیں پھر روٹی کا ایک ٹکڑا لے کر اس محلول کو اس میں بھگو کر بالوں کو کنگھی سے علیحدہ کرتے ہوئے اپنی کھوپڑی پر تھپتھپائیں یہ عمل رات کو سونے سے عین پیشتر کریں ۔اگلے روز صبح اپنے بالوں کو ایک معتدل(Mild)شیمپو سے دھو لیں بالوں کو اچھی طرح دھونے کے بعد ایک کپ پانی میں تین چائے کے چمچ کاسمیٹک سرکہ شامل کر کے اس سے اپنے بالوں کو آخری بار نتھا ر لیں اپنے بالوں کو اچھی طرح خشک کر لیں ۔یہ عمل ہفتہ میں دو بار کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ اپنی ڈائٹ میں ہرے پتوں والی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں ۔زیادہ سے زیادہ سلاد کھائیں اس قسم کی ڈائٹ سے آپ کے جسم میں توازن کی تخلیق میں مدد ملے گی اور سر میں خشکی بھی پیدا نہیں ہو گی۔جو خواتین بازار میں دستیاب شیمپو استعمال نہیں کرنا چاہتیں یا شیمپو خریدنے کی استعداد نہیں رکھتیں توان کو ہم گھر میں شیمپو بنانے کا طریقہ بتاتے ہیں جو نہ صرف بالوں کو گھنے اور چمکدار بناتے ہیں بلکہ مضر اثرات سے بالکل پاک ہوتے ہیں اور یہ شیمپو خشکی سکری کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔گھر میں شیمپو درج زیل طریقے سے تیار کریں
اشیاء:انڈوں کی زردیاں :دو عدد ،السی کا تیل:دو کھانے کے چمچ ،رم :دو کھانے کے چمچ،ترکیب:ان تمام چیزوں کو آپس میں اچھی طرح ملائیں انہیں اچھی طرح پھینٹ لیں سر کی جلد اور بالوں پر لگائیں کم از کم ایک گھنٹہ لگا رہنے دیں یہ نسخہ سکری اور خشکی کے خاتمہ کے لئے ہے۔اس کے علاوہ آپ بالوں کےلئے گھر میں ماسک بھی تیار کر سکتی ہیں یہ ماسک ان خواتین کےلئے ہے جن کے بال روکھے اور بے جان ہوتے ہیں بالوں میں چمک اور تازگی پیدا کرنے کےلئے بجائے اس کے کہ ہم بازار کے مہنگے کیمیکل والے ماسک استعمال کریں کیوں نہ ہم تھوڑی سی محنت کر کے گھر پہ ہی ایک اچھا سا ماسک بنا لیں ۔اس کےلئے آپ ایک ایواکاڈو کا گودا ،ایک انڈے کی زردی اور ایک چائے کا چمچہ زیتون کا تیل ایک پیالی میں ڈال کر مکس کر لیں ،ماسک تیار ہے اب اپنے بالوں یہ اچھی طرح لگا کر تیس سے چالیس منٹ تک لگا رہنے دیں اس کے بعد بالوں کو کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں آپ کے بال چمکدار ،ملائم اور تندرست لگنے لگیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خواتین اپنی خوبصورتی کو بڑھانے کےلئے میک کا استعمال کرتی ہیں میک اپ کےلئے مناسب آلات کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ چہرے کی نروم نازک جلد کو نقصان نہ پہنچے اور جلد بھی محفوظ رہے میک اپ آرٹسٹ کے مطابق خواتین کو میک کے لئے تین عدد برش کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مختلف کلرز ایک دوسرے میں مکس نہ ہوں میک اپ کو ہموار کرنے کےلئے بلشر برش کا ہونا ضروری ہے ۔جو چہرے پر بلش آن لگانے کےلئے بہترین ہے اس کے بعد باری آتی ہے لپ برش کی جو چپٹا ہوتا ہے اور اس سے ہونٹوں پر لپ اسٹک اچھی طرح لگائی جا سکتی ہے شیڈنگ برش طویل ہنڈل والا برش آنکھوں کے میک اپ کےلئے بہت مفید ہے اگر آنکھیں خوبصورت ہیں تو رخساروں اور ہونٹوں کو مدہم کر کے آنکھوں کو نمایاں کریں ۔امریکہ کے ایک مشہور آرٹسٹ رے بینڈی کہتے ہیں جدید میک اپ کا یہ کمال ہے کہ میک اپ کی مکتلف تکنیک استعمال کر کے ایک ہی چہرے کو کئی روپ دئیے جا سکتے ہیں۔آئی شیڈو لگانے سے پہلے آنکھوں کی قسم کا اندازہ کر لیں اگر آئی برو کی ہڈی نمایاں ہے تو گہرے کلرز کا استعمال کریں اس طرح ہڈی کا ابھار کم ظاہر ہو گا دو یا تین کلرز استعمال کریں ۔اگر آنکھیں زیادہ فاصلے پر ہوں تو شیڈو آنکھوں کی نوک سے لگانا شروع کریں اگر آنکھوں کے درمیان فاصلہ کم ہو ،آنکھیں قریب ہوں تو آئی شیڈو آنکھوں کے درمیان سے لگانا شروع کریں اور اوپر کی جانب ابرو کی باہر والی نوک تک جا کر ختم کریں ۔چھوٹی آنکھوں کےلئے ہلکے کلرز کے ساتھ پوری آنکھ کو کور کرتے ہوئے نوک سے لیکر باہر کے کنارے تک پھیلاکر لگائیں ۔اندر دھنسی ہوئی آنکھوں کے لئے ہلکے رنگ استعمال کریں اور آنکھوں کے درمیان سے شروع کرتے ہوئے اوپر کی جانب لے جاکر ختم کردیں ۔گول آنکھوں پر کونوں سے شروع کرتے ہوئے ترچھا اوپر کی جانب سے لے جائیں اور اوپر زیادہ خم نہ آنے دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹوٹکے
بجلی کے اوون کی صفائی
بجلی کے اوون میں کوئی چیز یا کیک وغیرہ بیک کیا جائے تو سطح پر کچھ نہ کچھ ذرات وغیرہ گرنے سے کچھ عرصے کے بعد اوون خاصا گندا دکھائی دینے لگتا ہے۔اسے صاف رکھنے کے لئے بازار میںالمونیم فوئیل Foilجو ملتا ہے وہ بچھا دیا کریں جب کبھی یہ گندا ہوجائے تو اسے نکال کر نیا بچھا دیں۔اس طرح اوون کی سطح صاف رہے گی اور آپ کو اسے صاف کرنے کا تردد بھی نہیں کرنا پڑے گا۔
میلی چھتری کو صفائی
چھتری میلی ہوجائے تو اس کو دھونے کےلئے ایک پیالے میں المونیا اور گرم پانی ڈالیں اس کو برش میں ڈبو ڈبو کر چھتری کے اوپر پھیریں بالکل نئی ہوجائے گی۔
باسی چالوں کو کارآمد بنائیں
اکثر گھر میں پکے ہوئے چاول کھانے کے بعد بچ جاتے ہیں تو ان کو ضائع نہ کریں بلکہ کسی کھلے برتن میں پھیلا کر دھوپ میں رکھ کر سکھا لیں اور پھر کسی برتن میں بند کر کے رکھ دیں اور جب مہمان وغیرہ آئیں تو ان کو چائے کے ساتھ پیش کرنے سے پہلے تھوڑے سے سوکھے ہوئے چاول نکالیں اور تھوڑے سے آئل میں تل لیں اور اس پر چاٹ مصالحہ چھڑک کر پیش کریں بہت ہی مزیدار ہوں گے نہ صرف آپ کو بلکہ آپ کے مہمان کو بھی پسند آئیں گے۔
قالین سے کانچ کے ریزے اٹھانا
بعض دفعہ قالین وغیرہ پر کانچ کی کوئی چیز ٹوٹ جاتی ہے تو اس کے ریزے سمیٹنے میں مشکل پیش آتی ہے اس کا حل یہ ہے کہ فلا لین کا کپڑا لے کر جس جگہ کانچ پڑا ہو وہاں آہستہ آہستہ رگڑیں کانچ کے ریزے کپڑے پر آجائیں گے اور قالین سے کانچ ختم ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پکوان
اوریو کوکیز :دو پیکٹ،دودھ:دو کپ،چینی :آدھا کپ،کنڈنس ملک:چار کھانے کے چمچ،مینگو کیوب:ایک کپ،کریم :ایک کپ
،کارن فلور:تین کھانے کے چمچ،ونیلا ایسنس :چند قطرے: ترکیب:پین میں دودھ اور چینی پکاتے ہوئے حل کریں جب دودھ میں ابال آجائے تو کارن فلور (ٹھنڈی دودھ میں گھولیں) آہستہ آہستہ چمچ ہلاتے ہوئے شامل کریں کہ گاڑھا ہو جائے۔اسے ٹھنڈا کرکے ونیلا ایسنس اور کنڈنس ملک ڈال کے مکس کریں ونیلا فلنگ تیار ہے۔اوریو کوکیز کرش کر کے ان میں بگھلا مکھن مکس کریں اور اسے نو انچ کے پین میں پھیلا دیں۔اس کے اوپر ونیلا فلنگ ڈال دیں پھر مینگو کیوب اور کریم سے ڈیکوریٹ کریں اور ٹھنڈا کر کے سرو کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
چکن فتیجا پیزا
اجزائ:چکن تین سو گرام (کیوبز بون لیس)،چلی سوس:دو کھانے کے چمچ،کالی مرچ:ایک چائے کا چمچ،نمک:آدھا چمچ،سرکہ :ایک کھانے کا چمچ،سویا سوس :ایک کھانے کا چمچ،لہسن :ایک چائے کا چمچ،ٹاپنگ کےلئے :پیزا ساس ایک کپ،کالے زیتون :دس عدد،چیڈر چیز:ایک کپ،اوریگانو :آدھا چائے کا چمچ،مشروم :ایک کپ،ٹماٹر:ایک عدد،شملہ مرچ:ایک عدد،ڈو بنانے کے لئے :میدہ ڈیرھ کپ،خمیر ایک کھانے کا چمچ(نیم گرم پانی میں ایک کھانے کے چمچ کے ساتھ)،نمک:آدھا چائے کا چمچ،انڈہ :ایک عدد،آئل :دو کھانے کے چمچ،ترکیب:ایک پیالے میں چکن ،چلی ساس ،کالی مرچ،سویا سوس ،نمک ،سرکہ اور لہسن ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں اور اسے بیس سے پچیس منٹ کےلئے رکھ دیں۔اب چکن کو کڑاہی میں ڈال کر درمیانی آنچ پر تھوڑا سا گلا لیں ۔ڈو بنانے کےلئے :ایک پیالے میں میدہ،نمک،انڈہ اور چینی ملا خمیر ڈال کر نیم گرم پانی کے ساتھ نرم گوندھ لیں ۔اوون کو ایک سو اسی ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کرنے کےلئے رکھ دیں ۔اب ڈو کو اوون میں تھوڑی دیر کےلئے رکھ کر گرم کر لیں تاکہ خمیر پھول جائے اب خمیر کو بیل لیں پھر اسے بیکنگ ٹرے میں رکھ کر تھوڑا سا آئل لگا لیں پھر چمچ کی مدد سے اس خمیر میں چھوٹے چھوٹے سوراخ کر لیں ۔اب اس کے اوپر چلی ساس،چکن کیوبز،موزریلا چیز،مشروم ،ٹماٹر،شملہ مرچ،زیتون اور اوریگانو ڈال کر بیک کر لیں۔چکن فتیجا پیزا سرونگ کے لئے تیار ہے۔
کھوئے اور پستے کے رول
اجزائ:کھویا :آدھا کلو،چینی :ایک کپ پسی ہوئی،پستے ایک سو پچیس گرام (چاپ کئے ہوئے)،چھوارے :آدھا کپ (چاپ کئے ہوئے)،کیوڑہ یا ایسنس:ایک چوتھائی :چائے کا چمچ: ترکیب:چھواروں کو رات بھر بھگو کر چاپ کرلیں کھوئے کو پانچ منٹ تک بھونیں پھر اس میں چھوارے ڈال کر چولہا بند کریں کمرے کے درجہ حرارت پر تھوڑا ٹھنڈا ہونے دیں ۔پھر اس میں چینی ڈال کر مکس کر دیں اب ان کے چھوٹے چھوٹے رول بنا لیں اور چاپ کئے ہوئے پستوں میں لپیٹ کر کے فریج میں ٹھنڈا ہونے دیں پیش کرنے سے قبل فریج سے نکالیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment