Ad

Ad

Wednesday, 11 January 2012

ILM-E-NAJUM KI SIYASI BRANCH

علم نجوم کی سےاسی برانچ
 سید سردار احمد پیرزادہ

    حکومت کا آنا اور جانا اےک طرےقہ کار کے مطابق ہوتا ہے۔ ےہ طرےقہ کار جمہوری بھی ہو سکتا ہے اور غےر جمہوری بھی لےکن حکومت کے جانے کا بہت پہلے سے پتہ چل جانا علم نجوم کی سےاسی برانچ کے باعث ہی ہو سکتا ہے۔ ورنہ عام سےاستدان اور تجزےہ کار کسی حکومت کے جانے کا اتنا صحےح اندازہ شاےد نہےں لگا سکتے۔ گزشتہ تےن ماہ سے اےسا لگ رہا تھا کہ انتخابی مہم کا آغاز ہو چکا ہے۔ پرانے بابے ےا گھاگ سےانے کہتے تھے کہ اِن سےاسی جماعتوں کی مَت ماری گئی ہے کہ انتخابات سے بہت پہلے ہی دوڑ دوڑ کر اپنی سانسےں پھلا رہے ہےں اور انتخابات کے قرےب آنے تک ےہ ادھ موئے ہو چکے ہوں گے۔ اِن سےاسی جماعتوں مےں سب سے زےادہ پھےپھڑے پھلا کر بھاگنے والے عمران خان تھے۔ اب سے قبل ےہ عمل ےقےنا Shunting انجن کی دوڑ دھوپ لگتی تھی جس مےں شور اور دھوئےں کے علاوہ لوگوں کو کچھ حاصل نہےں ہوتا مگر NRO کے حوالے سے سپرےم کورٹ کی طرف سے 6آپشنز کا آجانا اور ےہ 6آپشنز 16 جنوری کو سپرےم کورٹ کے لارجر بےنچ کے سامنے رکھنے کا فےصلہ کرنا اِس بات کا اعلان ہے کہ :
  µ دل کا جانا ٹھہر گےا ہے
 صبح گےا ےا شام گےا
    اس کے ساتھ ساتھ علم نجوم کی سےاسی برانچ رکھنے والی جماعتوں کی ٹھےک ٹھےک مہارت کی داد بھی دےنا پڑتی ہے۔ سپرےم کورٹ کی طرف سے 6آپشنز آنے سے چند روز پہلے حکومتی جماعت پےپلز پارٹی کا موڈ بھی اےسے نظر آرہا تھا جےسے کوئی کمزور سے کمزور جاندار بھی اگر کسی شکاری کے نرغے مےں آجائے اور سمجھے کہ اب اس کی جان بچنا مشکل ہے تو وہ آخری حربے اور انتقام کے طور پر شکاری پر حملہ کر دےتا ہے۔ خواہ اِس حملے سے شکاری کا کچھ نہ جائے اور سارے کا سارا نقصان اُس کمزور جاندار کا ہی ہو لےکن کمزور جاندار کا شکاری پر ےہ آخری حملہ اےک لحاظ سے منطقی بھی ہوتا ہے کےونکہ اُسے پتہ ہوتا ہے کہ چند لمحوں بعد وہ مردہ ہی کہلائے گا تو اِن چند لمحوں کو زندگی بچانے کی بھاگ دوڑ مےں ضائع کرنے کی بجائے شکاری پر حملہ کر کے شےر کی موت کا ثواب لے لے۔ صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کے اےک نجی ٹےلی وےژن اور وزےراعظم ےوسف رضا گےلانی نے چےن کے اخبار کو انٹروےو دےتے ہوئے کمزور جاندار کے شکاری پر آخری حملے والے روےے کو اپناےا۔ صدر آصف علی زرداری کا NRO کے سلسلے مےں سپرےم کورٹ کا فےصلہ نہ ماننا اور وزےراعظم ےوسف رضا گےلانی کا فوج کی قےادت کو صاف صاف سنانا، دو مختلف محاذوں کی بات ہے لےکن اِن لےڈروں کی نےت اور پلاننگ شاےد اےک ہی ہے۔ اِس پر اےس اےم ظفر کا خےال ہے کہ "ہمارے ہاں تارےخ مےں سےاسی شہادت پاکر ہےرو ےا ہےروئن اُسی وقت بنا جاسکتا ہے جب سےاسی شہےد کرنے والا مارشل لائی ہو، پھر اُس مارشل لاءکے اٹھنے کے بعد وہ سےاسی شہےد ہےرو ےا ہےروئن بن جاتے ہےں لےکن اب کے اگر پےپلز پارٹی کی سےاسی شہادت ہوئی تو آئےن کے مطابق الےکشن ہونے کی صورت مےں انہےں ہےرو کا رتبہ نہےں مل سکے گا"۔ سےاسی شہادت کو جلد سے جلد ممکن بنانے کے لئے اےک قدم اور آگے بڑھاےا گےا جب سےکرٹری دفاع لےفٹےننٹ جنرل رےٹائرڈ نعےم خالد لودھی کو وزےراعظم نے مس کنڈےکٹ کے جرم مےں ملازمت سے برطرف کردےا۔ اس خبر سے مےڈےا مارکےٹ مےں خبروں کے بھاﺅ تےزی سے اوپر گئے۔ ےہ بھی سنا اور کہا جانے لگا کہ حکومت چےف آف آرمی سٹاف اور ڈی جی آئی اےس آئی کو معزول کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔ اس تمام صورتحال کا تجزےہ کرےں تو ےہ بات درست معلوم ہوتی ہے کہ پےپلز پارٹی آستےنےں چڑھا کر ہر طرح کے مدمقابل کا مقابلہ کرنے کو تےار ہے۔ سوال ےہ پےدا ہوتا ہے کہ آےا وہ سےاسی شہادت کے متمنی ہےں ےا انہےں کسی بےرونی اشارے سے حوصلہ ملا ہے؟ لےکن دوسری طرف غور کےا جائے تو اس مرتبہ فوج کے ارادے کچھ اور معلوم ہوتے ہےں۔ ےعنی وہ اپنے ہاتھ خون سے رنگ کر پوری دنےا کی بدنامی مول لےنے کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر جاری مختلف آپرےشنز کو کمزور بھی نہےں کر سکتی۔ اس کا ےہ مطلب نہےں کہ وہ پےپلز پارٹی کے حکومتی معاملات اور بےانات سے اپنے آپ کو لاتعلق رکھنا چاہتی ہے بلکہ اس مرتبہ پےپلز پارٹی کو سبق عدلےہ کے ذرےعے سکھائے جانے کا امکان ہے۔ ےہ سب سےاسی تجزےئے تو ہو رہے ہےں لےکن حےرانگی کی بات وہی ہے جو کالم کے شروع مےں لکھی گئی کہ حکومت کی چھٹی بذرےعہ عدلےہ اور جلد انتخابات کا درست علم چند سےاستدانوں کو بہت پہلے کےسے ہو گےا؟ وہ سےاستدان ہےں ےا نجومی؟ اگر ہمارے سےاستدان علم نجوم کی سےاسی برانچ مےں کورس کرنے کی بجائے سےاست کی کچھ جماعتےں پڑھ لےتے تو پاکستانی عوام جمہورےت مےں اتنے غرےب نہ ہوتے۔

No comments:

Post a Comment